ذرا
سوچئے!
اگر
انگریز بچوں کو جدید تعلیم حاصل کرنے سے پہلے اردو زبان سیکھنا پڑتی، ان کی تربیت
بھی اردو زبان میں ہوتی اور ان کا لٹریچر (تحریر مواد) بھی اردو میں ہوتا کیا خیال
ہے ! ان کی آدھی عمر اردو سیکھنے میں نہیں گزر جاتی؟
یہ
حقیقت ہے۔
یقیناً
ایسا ہی ہوتا جیسا کہ آج ہمارے بچوں کے ساتھ ہو رہا ہے۔بیچارے 80فیصد غریب تو
اپنے بچوں کو اعلیٰ درجے کی انگلش میڈیم اسکولوںمیں پڑھانے سے ہی قاصر ہیں۔ کچھ
متوسط درجے کے لوگ اگر بچوں کو پڑھابھی دیں تو ہمارے یہاں آج کل اعلٰی اسکولوں
میں بھی اکثر تعلیمی معیار کا حال یہ ہے
کہ بچے اسکول سے فارغ ہوکربھی انگلش لینگویج کورسز کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ایک
اندازے کے مطابق صرف 5 فیصد پاکستانی بھی
اس کیفیت میں نہیں ہیں کہ وہ درست انگریزی سمجھ سکتے ہوں۔ اب آپ ہی بتائیے کہ اس
کیفیت میں ہم کیا کریں؟
کیا
ہی اچھا ہوتا!
کہ
ہمارے بچوں کو بھی جدید سائنس ، دیگر جدید ٹیکنالوجی اور کمپیوٹر کی تعلیم اپنی
قومی آسان زبان (ہماری پیاری اردو) میں سکھائی جاتی ۔ اگر ایسا ہوتا تو آپ خود
دیکھتے کہ ہمارے پاکستانیوں میں سے کیسے کیسے با صلاحیت لوگ ابھر کر سامنے آتے
اور اپنی صلاحیتوں سے دنیا کو حیران کرتے۔
نہیں
ہے نا امید اقبال ؔ اپنے کشتِ ویراں سے ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے
ساقی