مَدَنی آقاصلَّی اللہ
تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم کا مُتَکَبِّر کے لئے اِظہارِ نفرت
سرکارِ مدینہ راحتِ قلب وسینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم نے فرمایا:
''بے شک قیامت کے دن تم میں سے میرے سب سے نزدیک اور پسندیدہ شخص وہ ہو گا جو تم میں
سے اَخلاق میں سب سے زیادہ اچھا ہو گا اور قیامت کے دن میرے نزدیک سب سے قابلِ
نفرت اور میری مجلس سے دُوروہ لوگ ہوں گے جو واہیات بکنے والے ، لوگوں کا مذاق
اُڑانے والے اور مُتَفَیْہِق ہیں۔'' صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی : ''یا
رسول اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم!بے ہودہ بکواس بکنے
والوں اورلوگوں کا مذاق اُڑانے والوں کو تو ہم نے جان لیا مگر یہ مُتَفَیْہِق کون
ہیں؟ تو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم نے اِرشاد فرمایا: ''اِس سے مراد
ہر تَکَبُّر کرنے والا شخص ہے۔''
(جامع الترمذی، ابواب البر والصلۃ ، الحدیث:۲۰۲۵،ج۳،ص۴۱۰)
نہ اُٹھ سکے
گا قیامت تلک
خدا عزوجل کی قسم
کہ جس کو تُو نے نظر سے گرا کے چھوڑ دیا
بد ترین شخص
تَکَبُّرکرنے والے کو بدترین شخص قرار دیا
گیا ہے چنانچہ حضرتِ سیِّدُنا حُذَیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اِرشاد فرماتے ہیں کہ
ہم دافِعِ رنج و مَلال، صاحِب ِجُودو نَوال صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم
کے ساتھ ایک جنازے میں شریک تھے کہ آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم نے
اِرشاد فرمایا: ''کیا میں تمہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے بدترین بندے کے بارے میں نہ
بتاؤں؟ وہ بداَخلاق اورمتکبر ہے، کیا میں تمہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے سب سے بہترین
بندے کے بارے میں نہ بتاؤں؟ وہ کمزور اورضَعیف سمجھا جانے والا بَوسیدہ لباس پہننے
والا شخص ہے