Blog Archive

Tuesday, 23 October 2012

Dars NO. 5 Qabr Ki Roshni قبر کی روشنی



درس نمبر 5
فرمانِ مصطَفےٰ :(صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم)جس نے مجھ پر دس مرتبہ صبح اور دس مرتبہ شام درود پاک پڑھا اُسے قِیامت کے دن میری شفاعت ملے

قبر کی روشنی

درس و بیان کے ثواب کا بھی کیا کہنا !حضرتِ علامہ جلالُ الدّین سُیوطِی الشّافِعی علیہ رحمۃ اللہ القوی'' شَرحُ الصُّدو ر''میں نَقل کرتے ہیں ،اللہ تَبارَکَ وَ تَعالیٰ نے حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ کلیم ُاللہ عَلیٰ نَبِیِّناوَعَلیہِ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلام کی طرف وحی فرمائی ، ''بھلائی کی باتیں خود بھی سیکھو اور دوسروں کو بھی سکھاؤ ،میں بھلائی سیکھنے اور سکھانے والوں کی قبروں کو روشن فرماؤں گا تاکہ ان کو کسی قسم کی وَحشت نہ ہو ۔ ''

                 (حلیۃ الاولیاء ج۶ص۵ حدیث۷۶۲۲)

قبریں جگمگا رہی ہوں گی

اِس روایت سے نیکی کی بات سیکھنے سکھانے کا اجر و ثواب معلوم ہوا ۔ سنّتوں بھرا بیان کرنے یا درس دینے اور سننے والوں کے تو وارے ہی نیارے ہو جائیں گے ، اِن شا ءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ اُن کی قبریں اندرسے جگمگ جگمگ کررہی ہوں گی اور انہیں کسی قسم کا خوف محسوس نہیں ہوگا ۔اِنفرادی کوشِش کرتے ہوئے نیکی کی دعوت دینے والوں ، مَدَ نی قافِلے میں سفر اور فکرِ مدینہ کرکے مَدنی اِنعامات کا کارڈ روزانہ پُر کرنے کی ترغیب دلانے والوں اور سنّتوں بھرے اجتِماع کی دعوت پیش کرنے والوں نیز مُبَلِّغین کی نیکی کی دعوت کو سننے والوں کی قُبور بھی اِن شا ءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ حُضُور مُفِیضُ النُّور صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے نور کے صدقے نورٌ علیٰ نور ہوں گی ۔

قبر میں لہرائیں گے تاحَشر چشمے نور کے
جلوہ فرماہوگی جب طَلعت رسولُ اللہ کی عزّوجل و ﷺ

  (حدائقِ بخشِش )

گھر والوں کی اصلاح ضروری ہے

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اپنی اور اپنے اہلِ خانہ کی اِصلاح ہم پر ضَروری ہے چُنانچِہ پارہ ۲۸ سُورۃُ التَّحْرِیْم کی آیت نمبر ۶ میں ارشادِ خداوندی عزّوجل ہے ،

 یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا قُوۡۤا اَنۡفُسَکُمْ وَ اَہۡلِیۡکُمْ نَارًا وَّ قُوۡدُہَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَۃُ

ترجَمہ کنز الایمان: اے ایمان والو ! اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو آگ سے بچاؤ جس کے ایند ھن آدَمی اور پتّھر ہیں۔

     اَلحمدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ'' گھر درس ''کے ذَرِیعے بھی اِس آیت کریمہ میں دئیے گئے حکم پر عمل ممکن ہوجائے گا ۔نیز اِس ضمن میں مکتبۃُ المدینہ سے جاری کردہ سنّتوں بھرے رسائل پڑھنا پڑھانا اور سنّتوں بھرے بیانات اور مَدَنی مذاکَرہ کی کیسیٹیں گھر میں چلانا بھی مُفید ہے ۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ سنّتوں بھرے رسائل و کیسیٹوں کے ذَرِیعے بھی کئی لوگوں کی اِصلاح کے واقِعات ملتے ہیں،چُنانچِہ مکتبۃ المدینہ کے رسالے کی بہار

ضِلع بہاولپور(پنجاب،پاکستان)کے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے کہ اسکول میں بُرے ماحول کے سبب فلموں کا جُنون کی حد تک شوقین ہو گیا تھا ، صرف فلمیں دیکھنے دوسر ے شہروں مَثَلاً لاہور ،اوکاڑہ وغیرہ حتّٰی کہ کراچی تک پَہنچ جاتا ۔ فلموں کے SEX APEAL مناظِر کی نُحوست کے باعِث مَعاذَ اللہ عَزَّوَجَلّ َبے پردہ لڑکیوں کا کالج تک پیچھا کرنا اور روزانہ داڑھی منڈانا میری عادت تھی ۔ نُحوست بالائے نُحوست یہ کہ مجھ پر تِھئِیٹَر میں،سرکس اور موت کے کنویں کے اندر کام کرنے کا بھوت سُوار ہو گیا۔گھر والے انتِہائی پریشا ن تھے ۔ ایک دن والِد صاحِب نے دعوتِ اسلامی کے ذمّہ داران سے بات کرکے عَلاقے کے عاشِقانِ رسول صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ہمراہ مَدَنی قافِلے میں سفر پر بھیج دیا ۔ آخِری دن امیرِ قافِلہ نے مجھے کالے بچھّو (مطبوعہ مکتبۃ المدینہ )نامی رِسالہ پڑھنے کو دیا ، میں نے پڑھا تو کانپ اُٹھا ۔ فوراً گناہوں سے توبہ کی اور چہرے پر ایک مُٹھّی داڑھی سجانے کی نی کرلی ۔ واپَسی پر دعوتِ اسلامی کے ہونے والے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی اور مکتبۃُ المدینہ کی جانِب سے جاری ہونے والے بیان کی کیسیٹ جس کا نام'' ڈھل جائے گی یہ جوانی '' تھاخرید ی اور جب گھر آکر بیان سنا تو اُ س نے میرے دل کی دُنیا ہی بدل کر رکھ دی!اَلحمدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلّ میں پابندی سے نَمازیں پڑھنے لگااور دعوتِ اسلامی کا مَدَنی کام شروع کردیا ۔ اَلحمدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ اِسوقت ( یہ بیان دیتے وقت )میں اپنے شہر میں مَدَنی قافِلہ ذمّہ دار کی حیثیت سے دعوتِ اسلامی کامَدَنی کام کررہاہوں ۔

صَلُّو ا عَلی الْحَبِیب !                صلّی اللہُ تعالیٰ علیٰ محمَّد
(فیضانِ سنت جلد اول آدابِ طعام سے نقل کیا گیا)
خصوصی التجاء ! اس پوسٹ کو اپنے تمام دوستوں کو ضرور شیئر کیجئے ہو سکتا ہے کہ یہی پوسٹ کسی کی اصلاح کا ذریعہ بن جائے