درس نمبر 7
اللہ کے مَحبوب ،دانائے غُیُوب،مُنَزَّہٌ
عَنِ الْعُیُوب عَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں،''جومجھ
پرایک باردُرودبھیجے اﷲتعالیٰ اُس پر دس باررَحْمت نازِل فرمائے گا۔
(مسلم ج ۱ ص۱۷۵ رقم الحدیث ۴۰۸)
صَلُّو ا
عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ
تعالیٰ علیٰ محمَّد
ادھورا کام
سرکارِمکَّہ مکرَّمہ،سردارِمدینہ
منوَّرہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا ، '' جوبھی اَھَمّ کام بِسْمِ
اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم کے ساتھ شُروع نہیں کیا جاتا وہ
اَدھورارَہ جاتاہے۔
(الدُّرُّالْمَنْثُور ج ۱ ص ۲۶)
بسم اللہ پڑھے جائیے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو ! کھانے
کِھلانے،پینے پِلانے ، رکھنے اُٹھانے، دھونے پکانے ، پڑھنے پڑھانے، چلنے (گاڑی وغیرہ)چلانے
، اُٹھنے اٹھانے، بیٹھنے بٹھانے، بتّی جلانے، پنکھا چلانے، دسترخوان بچھانے بڑھانے،
بِچھونا لپیٹنے بچھانے، دکان کھولنے بڑھانے، تالا کھولنے لگانے، تیل ڈالنے
عطرلگانے، بیان کرنے نعت شریف سنانے، جوتی پہننے عمامہ سجانے، دروازہ کھولنے بند
فرمانے، اَلَغَرَض ہر جائز کام کے شروع میں (جبکہ کوئی مانِعِ شَرْعی نہ ہو ) بِسْمِ
اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھنے کی عادت بنا کر اِس کی بَرَکتیں
لُوٹنا عین سَعادت ہے۔
جِنّات سے سامان كی حفاظت
كا طریقہ
حضرتِ سیِّدُناصَفوان بن سُلَیم رحمۃ
اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں ، '' انسان کے سازو سامان اورمَلبوسات کو جنّات
استِعمال کرتے ہیں۔لھٰذا تم میں سے جب کوئی شخص کپڑا (پہننے کے لئے )اٹھائے یا
(اُتار کر)رکھے تو ''بسم اللہ شریف'' پڑھ لیا کرے۔ اس کے لئے اللہ تعالیٰ کا نام
مُہر ہے۔''(یعنی بسم اللہ پڑھنے سے جِنّات ان کپڑوں کو استِعمال نہیں کریں گے۔)
(لقط المرجان فی احکام الجان لِلسُّیوطی ص ۹۸)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اسی طرح ہر چیز رکھتے اُٹھاتے بِسْمِ
اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھنے کی عادت بنانی چایئے۔ اِن
شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ شریر جنّات کی دست بُرد سے حفاظت حاصِل
ہو گی۔
صَلُّو ا
عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ
تعالیٰ علیٰ محمَّد
بسم اللہ دُرُست پڑھئے
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
پڑھنے میں دُرُست مَخارِج سے حُرُوف کی ادائیگی لازِمی ہے۔ اور کم از
کم اتنی آواز بھی ضَروری ہے کہ رُکاوٹ نہ ہونے کی صورت میں اپنے کانوں سے سُن سکیں۔
جلد بازی میں بعض لوگ حُرُوف چَبا جاتے ہیں۔ جان بوجھ کر اِس طرح پڑھنا ممنوع ہے
اور معنیٰ فاسد ہو نے کی صورت میں گُناہ ۔ لھٰذا جلدی جلدی پڑھنے کی عادت کی وجہ
سے جو لوگ غَلَط پڑھ ڈالتے ہیں وہ اپنی اِصلاح کر لیں نیز جہاں پوری پڑھنے کی کوئی
خاص وجہ موجود نہ ہو وہاں صِرْف ''بسْمِ اللہ '' کہہ
لیں تب بھی دُرُست ہے۔
(فیضانِ سنت جلد اول فیضانِ بسم اللہ سے نقل کیا گیا)
خصوصی التجاء !
اس پوسٹ کو اپنے تمام دوستوں کو ضرور شیئر کیجئے
ہو سکتا ہے کہ یہی پوسٹ کسی کی اصلاح کا ذریعہ بن جائے