Blog Archive

Tuesday, 6 November 2012

Dars NO. 17 Pareshani Door Karo پریشانی دور کرو



درس نمبر17

کسی کی پریشانی دورکرنے کی فضیلت

 (۹۵)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،''بے شک اللہ تعالیٰ پریشان حالوں کی مدد کرنے والوں سے محبت فرماتاہے۔''
(۹۶)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول ِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ ''جو کسی غمزدہ کی دستگیری کرتاہے اللہ تعالیٰ اُس کے لیے تہتر (۷۳) نیکیاں لکھتا ہے ایک نیکی سے اللہ تعالیٰ اُس کی دنیا وآخرت کو سنوار دیتاہے اورباقی نیکیاں اسکے لئے درجات کی بلندی کا سبب بنتی ہیں۔''
(۹۷)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم حضورسرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم کے ساتھ محوِسفر تھے کہ ایک شخص سواری پر سوارہو کر آیا اوراس نے اپنی سواری کو دائیں بائیں گھمانا شروع کردیا۔پھر رسول ِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' جس کے پاس فالتو سواری ہو وہ اُسے دے دے جسکے پا س سواری نہیں اور جس کے پاس فالتو زاد راہ ہو وہ اُسے دے دے جسکے پاس زاد راہ نہیں۔'' یہاں تک کہ رسول ِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے اموال کی اتنی اقسام گنوائیں حتی کہ ہم گمان کرنے لگے کہ ہم میں سے کسی کو بھی اپنی فالتو اشیاء پر کوئی حق نہیں ہے۔  (سنن ابو داؤد ، کتاب الزکوٰۃ ، باب فی حقوق المال ، ج۲، رقم ۱۶۶۳، ص۱۷۵)

 (۹۸)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے بارگاہ ِ رسالت میں عرض کی ،''یارسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ! بندے کو کون سی شے دوزخ سے نجات دلوائے گی ؟''ارشاد فرمایا،''اللہ عزوجل پر ایمان لانا ۔'' میں نے عرض کی ،''اے اللہ کے نبی ! کیا ایمان کے ساتھ ساتھ کوئی عمل بھی ہے ؟'' ارشاد فرمایا ،''اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں کے ہوتے ہوئے عاجزی کرنا ۔'' میں نے عرض کی ،''اگر کوئی ایسا شخص ہو جس کے پاس نعمتوں کی فراوانی نہ ہو تو؟'' ارشاد فرمایا ،''وہ بھلائی کی دعوت دے اور برائی سے منع کرے ۔'' میں نے عرض کی،''یارسول اللہ ! اگر کوئی یہ کام کرنے سے بھی عاجز ہو تو؟'' ارشاد فرمایا،''کسی کو تن ڈھانپنے کے لئے کپڑے دے دے ۔''میں نے عرض کی ،'' یارسول اللہ ! اگر کوئی ایسا ہوکہ کچھ بھی کرنے کی صلاحیت نہ رکھتا ہو ؟'' ارشاد فرمایا ،''وہ مغلوب کی مدد کرے ۔'' پھر فرمایا،''کیا تم اس بات کی خواہش رکھتے ہو کہ تمہارے بھائی میں کوئی بھلائی ہوتووہ لوگوں کو اذیت سے بچا سکے ؟'' میں نے عرض کی ،''یارسول اللہ ! کیا ایسا کرنے والا جنت میں داخل ہوجائے گا ؟'' ارشاد فرمایا ،'' جو مؤمن یا مسلمان ان خصلتوں میں سے کوئی خصلت اپنائے گا تومیں اس کا ہاتھ پکڑ کر داخل ِ جنت کروں گا ۔''

کمزوروں کی کفالت کرنے کی فضیلت

 (۹۹)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورصَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے فرمایا،'' کمزوروں اورمسکینوں کی کفالت کیلئے کوشش کرنے والا اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے۔''
(۱۰۰)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور سید عالم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے فرمایا ،''کمزوروں اورمسکینوں کی کفالت کیلئے کوشش کرنے والا اللہ عزوجل کی راہ میں جہاد کرنے والے مجاہد یا اُس شخص کی طرح ہے جو دن کو روزہ رکھتاہے اوررات کو قیام کرتا ہے ۔''  (صحیح مسلم ، کتاب الزھد والرقائق ، باب الاحسان الی الارملہ والمسکین والیتیم ، رقم ۲۹۸۲،ص۱۵۹۲)

 (۱۰۱)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرکار مدینہ سلطان مکہ مکرمہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم کافرمان عظمت نشان ہے، ''جس نے(کسی مسلمان مُردے کیلئے ) قبر کھودی اللہ تعالیٰ جنت میں اسکے لیے گھر    بنائے گا اوراُسے قیامت تک اس کا اَجر ملتا رہے گا ،۔۔۔۔۔۔
     جس نے میت کو غسل دیا وہ گناہوں سے ایسے نکل جاتاہے جیسے اسکی ماں نے اسے آج ہی جنا ہو،۔۔۔۔۔۔
    جس نے میت کو کفن پہنایا اللہ تعالیٰ اسے اتنے ہی جنتی لباس پہنائے گا،۔۔۔۔۔۔
    جس نے کسی غمزدہ کو تسلی دی اللہ تعالیٰ اسے تقوٰی کا لباس عطا فرمائے گا اورعالم ارواح میں اسکی روح پررحمت نازل فرمائے گا،۔۔۔۔۔۔
    جس نے کسی مصیبت زدہ کو تسلی دی اللہ تبارک وتعالیٰ اسے ایسے دو جنتی حُلّے عطا فرمائے گا کہ جن کی قیمت یہ ساری دنیا نہیں چکا سکتی ،۔۔۔۔۔۔
     جو جنازے کے پیچھے چلا یہاں تک کہ تدفین مکمل ہو گئی ،اللہ تعالیٰ اسکے لیے تین قیراط اجر لکھے گا اور ایک قیراط احد پہاڑ سے بڑا ہے،
    جس نے کسی یتیم یا بوڑھے مزدور کی کفالت کی اللہ تبارک وتعالیٰ اسے عرش کے سائے میں جگہ عطا فرمائے گا اوراسے اپنی جنت میں داخل فرمائے گا ،
    جو روزہ رکھے یا مسکین کو کھانا کھلائے اورجنازے میں شرکت کرے اور مریض کی عیادت کرے تو اسے کوئی گناہ نہ پہنچ سکے گا۔''
                                                                                                                     

خصوصی التجاء ! اس پوسٹ کو اپنے تمام دوستوں کو ضرور شیئر کیجئے ہو سکتا ہے کہ یہی پوسٹ کسی کی اصلاح کا ذریعہ بن جائے