Blog Archive

Tuesday, 9 October 2012

مسلمان بھائی کو تکیہ دینے کی فضیلت

حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لائے توحضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ تکیہ لگائے بیٹھے تھے ۔آپ نے وہ تکیہ حضرت سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ کو دے دیاتو حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا،'' اللہ اکبر! رسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے سچ فرمایا۔''
    حضرت سیدنا عمررضی اللہ عنہ نے فرمایا ،'' اے ابو عبداللہ ! ہمیں بھی بتاؤ۔'' حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے فرمایا ،''میں سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہوا توآپ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم تکیہ لگائے تشریف فرما تھے۔'' حضورسرورِکونین صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے وہ تکیہ مجھے عطا فرمایا اورارشاد فرمایا،'' کوئی بھی مسلمان اپنے بھائی کے پاس جائے اوروہ اس کی تکریم کرتے ہوئے اپنا تکیہ اُسے دے دے تو اللہ عزوجل اسکی مغفرت فرمادیتاہے ۔''
 (مستدرک ، کتاب معرفۃ الصحابۃ رضی اللہ عنہم، باب تکریم المسلم بالقاء الوسادۃ وقت اللقاء، ج۴، رقم ۶۶۰۱،ص۷۸۳)
حضرت سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' تین چیزیں (اگر دی جائیں تو)منع نہ کرو ، خوشبو، تکیہ اوردودھ۔''
 (ترمذی ، کتاب الادب ، باب ما جاء فی کراھۃ ردالطیب، ج۴، رقم ۲۷۹۹، ص۳۶۲)